top of page
107970626_1352570968266832_2362277911417697066_n.jpg

موضوع۔پاکستان کے جنگلی حیات

قسط نمبر2۔ایشیای جنگلی بھیڑ۔ Argali
کنگڈم۔Animalia
کلاس۔ Mammalia
آرڈر۔Artiodactyla
نوع۔O. ammon
مسکن۔ایشیای جنگلی بھیڑ زیادہ تر پہاڑوں میی رہتا ہے اور یہ بہت یہ سخت ماحول میی رہتا ہے
معلومات۔
یہ 125 سینٹی میٹر لمبا اور وزن 140 کلوگرام ہوتا ہے۔اس کا،عمر پانچ سے آٹھ سال ہوتا ہے
نوٹ ۔یہ نوع خطرے سے دوچار ہے لہزا اس کے شکار سے پرہیز کیجے۔
تحریر ۔حمیداللہ
ماخذ ۔ویکیپیڈیا
پیج۔information about science

پاکستان کے جنگلی حیات

قسط نمبر24۔Blyth's horseshoe bat

ree

گھوڑے کی پاوں کی طرح کا چمگادڑ

کنگڈم۔Animalia۔کلاس۔Mammalia

آرڈر۔Chiroptera۔نوع۔R. lepidus

خاندان۔Rhinolophidae

وضاحت۔

اس کا وزن 4 سے 28 گرام، سائز 42 ملی میٹر ہوتا ہے۔ یہ Rhinolophidae فیملی سے تعلق رکھتا ہے جس کے 106 انواع موجود ہے۔اس کے قریبی آباواجداد تقریبا 34 سے 40 ملین سال پہلے تک موجود تھے۔اس کا رنگ سرخی مائل بھورا،کالا یا نارنجی مائل بھی ہوتا ہے۔

تولید۔Reproduction

یہ چونکہ میملز ہے اس لئے یہ بچے پیدا کرتے ہے۔اس کے ملاپ کا موسم بہار یا خزاں ہوتا ہے۔اس طرح کے چمگادڑوں کے مادہ کے تولیدی نظام میی یہ خاصیت ہوتی ہے کہ نر کے سپرم مادہ کے انڈے eggسے ملنے سے پہلے کچھ عرصہ اس کے یوٹرس میی رہتا ہے۔اس عمل کو female sperm storage کہتے ہے۔مادہ کے حمل کا دورانیہ 7 ہفتے تک ہوتا ہے۔اس کے بچے جب پیدا ہوتے ہے تو ان کو pup کہا جاتا ہے۔عام طور پر یہ 2 سال کی عمر میی بالغ ہوتے ہے۔اس طرح کے چمگادڑ 6 سے 7 سال تک کا عمر پاتے ہیں ۔جبکہ بعض اوقات 30 سال تک بھی جیتے ہے۔

خوراک۔:Diet۔یہ عام طور پر کیڑے کھاتے ہے۔اس کے شکار کرنے کے دو طریقے ہوتے ہے یا تو یہ جھاڑیوں اور درختوں کے درمیان سے اڑ کر شکار کرتے ہے یا پھر اوپر سے جمپ لگا کر۔

مسکن۔Habitats.یہ زیادہ تر درختوں عمارات کے کونوں غاروں اور پائپوں میی بھی رہتے ہے۔یہ ان جگہوں میں رہتے ہے جہاں

ree

درجہ حرارت 11 سینٹی گریڈ ہوتا ہے۔یہ افغانستان سے لیکر ویت نام تک پایا جاتا ہے بشمول پاکستان اور جنوب مشرقی ایشیا۔

خطرات اور حفاظت۔

یہ فی الحال Least Concern گروپ میی ہے۔

تاہم پھر بھی اس کی حفاظت کرنا چاہیے۔

تحریر۔حمیداللہ۔

ماخذ۔ویکی پیڈیا۔

پیج۔information about science

ree

Komentarai


Subscribe Form

Thanks for submitting!

923138912559

©2021 by Information about science. Proudly created with Wix.com

bottom of page